گزرا ہوں جس طرف سے بھی پتھر لگے مجھے
ایسے بھی کیا تھے لعل و جواہر لگے مجھے
لو ہو چکی شفا کہ مداوائے دردِ دل
اب تیری دسترس سے بھی باہر لگے مجھے
ترسا دیا ہے ابرِ گریزاں نے اس قدر
برسے جو بوند بھی تو سمندر لگے مجھے
تھامے رہو گے جسم کی دیوار تابکے
یہ زلزلہ تو روح کے اندر لگے مجھے
گر روشنی یہی ہے تو اے بدنصیب شہر
اب تیرگی ہی تیرا مقدر لگے مجھے
منزل کہاں کی زادِ سفر کو بچائیو!
اب رہزنوں کی نیّتِ رہبر لگے مجھے
وہ مطمئن کہ سب کی زباں کاٹ دی گئی
ایسی خموشیوں سے مگر ڈر لگے مجھے
وہ قحطِ حرفِ حق ہے کہ اس عہد میں فرازؔ
خود سا گنہگار پیمبر لگے مجھے
احمد فراز - نایافت
this blog is all about urdu sad poetry sad urdu poetry sad ghazals urdu ghazals urdu nazams sad urdu poetry 2019 best urdu poetry two line urdu poetry urdy shayeri urdu ashaar urdu sad poetry sad urdu poetry heart touching poetry zakhmi dil poetry sad urdu poetry urdu ghazals
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
ہمارے بعد نہ آۓ گا اسے____چاہت میں ایسا سکون ❤❤ ٠ ٠ وہ زمانے سے کہتا پھرے گا مجھے چاہو اس پاگل کی طرح😓😓
No comments:
Post a Comment