80% discount with free home delivery

Saturday 25 May 2019

sad urdu shayari/sad urdu poetry

دشت و ویراں میں کہیں کٹیا بسائے ہوئے لوگ
دیکھ کس حال میں رہتے ہیں ستائے ہوئے لوگ

بارشیں یوں بھی سبھی زخم ہرے کرنے لگیں
یاد آنے لگے آنکھوں سے بہائے ہوئے لوگ

منتظر اب یہاں خواہش ہے نہ میّت ہے کوئی
اس قدر دیر سے لوٹے ہیں بلائے ہوئے لوگ

کیسے جائیں گے بھلا اب وہ تسلی کے بغیر
تیرے ملنے کو بڑی دور سے آئے ہوئے لوگ

خاک ہوتی ہے فقط خاک میں ملنے کے لیے
ہم ہیں اس واسطے مٹی سے بنائے ہوئے لوگ

ضبط کی حد بھی یہاں ٹوٹ کے بکھری ہے ابھی
میری آنکھوں سے نکل آئے چھپائے ہوئے لوگ

روفی ؔ ہنس ہنس کے اسی بات پہ روؤں میں کبھی
مجھ سے روٹھے ہوئے رہتے ہیں منائے ہوئے لوگ!!!! Dedicated to you

No comments:

Post a Comment

ہمارے بعد نہ آۓ گا اسے____چاہت میں ایسا سکون ❤❤ ٠ ٠ وہ زمانے سے کہتا پھرے گا مجھے چاہو اس پاگل کی طرح😓😓